Love Quotes in Urdu
Love quotes in Urdu express the feelings of beauty, devotion and affection. These quotes simple, yet keep the essence of love with powerful words, as they relieve and touch them all. They reflect the feelings of praise, passion and two hearts shared between the two hearts. It is a unique attraction in the Love quotes in Urdu who echoes deeply with the readers.
The language of these quotes is poetic and emotional, often uses metaphors such as the moon, stars or flowers to describe the beauty and intensity of love. They celebrate the pleasure of being in love, the pain of longing for someone and the joy of being associated with a dear. These quotes help people express their deep feelings when words alone are not enough.
Love Quotes in Urdu is shared a lot on social media, messages and in special moments as an anniversary or suggestions. They bring people closer by expressing feelings in a heartfelt and elegant way. These quotes remind us of the power of love and the ability to bring meaning to life and its ability.

دل میں جتنے سوال ہیں میرے
ان کا دلکش جواب ہو تم

میرے خیال کا مجھے کچھ خیال نہیں
تیرے خیال نے میرا خیال رکھا ہے

بہکے بہکے سے انداذ بیاں ہوتے ہیں آپ
ہوتے ہیں تو ہوش کہاں ہوتے ہیں

ہر کسی کے نام پر نہیں گونجتی صاحب
دھڑکنیں بڑی با اصول ہوتی ہیں

صرف بے حد چاہنے سے کیا ہوتا ہے نصیب
بھی ہونا چاہیے کسی کا پیار پانے کے لیے

میں اور میرا دل افسوس
دونوں ہی مر گئے تم پر

میرے الفاظ بے اثر ہیں ٹھہرو
دھڑکنیں سناتا ہوں

میں چاہوں بھی تو وہ الفاظ نہ لکھ پاؤں جس
میں بیان ہو جائے کہ کتنی محبّت ہے تم سے

مجھے تنہا مت کرنا تجھ میں بسی
ہے میری دنیا ساری

کبھی کبھی دل چاہتا ہے کہ میری
خاموشیاں ہی سب گفتگو کریں

محبّت سائے کی طرح ہوتی ہے جب ہمیں
اسکی عادت ہو جاتی ہے تب شام پڑ جاتی ہے

ذرا دلہن بن کر آؤ سامنے جان دے
دونگا منہ دکھائی میں

لوگ زلفوں کے دیوانے ہوتے ہیں
میں اسکے حجاب پہ مرتا ہوں

جن کو ملتے ہیں نیک ہمسفر ان کی زندگی
ہی جنّت بن جاتی ہے

منزلیں تیرے علاوہ بھی ہیں لیکن
زندگی اور کسی راہ پر چلنا ہی نہیں چاہتی

زندگی میں کبھی بھی اس انسان کو مت کھونا جو
غصہ کر کے پھر خود تمھارے پاس آ جاۓ

دل میں اترنے کے لئے سیڑھی کی
نہیں اچھے اخلاق کی ضرورت ہوتی ہے

طلب یہ ہے کہ تم مل جاؤ حسرت یہ کہ
زندگی بھر کے لیے

میں پاگل سا ہو جاتا ہوں
جب وہ پاگل ہنستی ہے

بتاؤ کس طرح مناؤں تمہیں ہونٹ
ہونٹوں پر رکھوں یا پاؤں پر

میرے بوسوں کو کیا سہو گی تم؟ مجھ کو
عادت ہے کاٹ کھانے کی

تم میری ضد نہیں ہو تم
میری خواہش ہو

ان کی ایک مسکراہٹ پر ہم ہوش گنوا بیٹھے ہم
ہوش میں آنے والے تھے وہ پھر مسکرا بیٹھے

محبّت میں ضد نہیں ہوتی محبّت تو ہتھیار
ڈال دینے کا نام ہے

خود کو تم پہ وار دیتے ہیں چلو
تمہارا صدقہ اتار دیتے ہیں

حسین ہوتے ہیں وہ لمحات جو
گذرتے ہیں تمہارے ساتھ

ناراض ہو کر بھی ناراض نہیں ہوتے
ایسی محبّت کرتے ہیں تم سے

ہم تجھے اس طرح ڈھونڈتے ہیں جس
طرح لوگ سکون ڈھونڈتے ہیں

محبّت کا مزا تب ہے جب
محبوب محرم بن کے ملے

تم حاصل رہو یا لا حاصل مگر
رہو گے ہمیشہ میری محبّت