Urdu Shayari On Life

Urdu Shayari on life beautifully expresses the different emotions, struggles, and lessons that come with living. It reflects on the ups and downs of life, offering wisdom, hope, and a deeper understanding of the human experience. These poems touch on themes like happiness, sorrow, challenges, and the fleeting nature of time, inspiring readers to think about their journey in life.

Urdu poets use elegant language and powerful imagery to describe life’s beauty and hardships. They often compare life to a river, a journey, or a dream, showing how it constantly changes and moves forward. Shayari on life encourages readers to face difficulties with strength and find meaning in every experience, whether it’s joyful or painful.

Urdu Shayari on life is relatable to everyone because it speaks about universal truths and emotions. It helps people reflect on their own lives, offering comfort during tough times and motivation to keep going. These poems are often shared to inspire others and remind them that life, despite its challenges, is a precious gift full of lessons and opportunities. Best Urdu Shayari On Life | 2 Lines Urdu Shayari On Life | Urdu Shayari On Life Copy Paste

کبھی نہ دیکھی ہوگی زندگی میں ایسی اذیت تم نے
کوئی آپ کہے، پھر تم سے کہے، تم کون ہو

کیوں چھوڑ جاتے ہیں وہ لوگ بیج سفر میں
ارے جن سے آخری سانس تک وفا کی امید ہو

کیوں چھوڑ جاتے ہیں وہ لوگ بیج سفر میں
ارے جن سے آخری سانس تک وفا کی امید ہو

کیا پایا میں نے صدیوں کی محبت سے
ایک شاعری کا ہنر دوسرا جاگنے کی سزا

کچھ اس لیے میں نے اسے جانے سے نہیں روکا
کیونکہ جاتا ہی کیوں اگر میرا ہوتا

کچھ اداسیاں اتنی ذاتی ہوتی ہیں کہ
ہم چاہ کر بھی کسی کو اس میں شریک نہیں کر سکتے

کب سے اپنی نئی تصویر نہیں بنائی ہم نے
عرصہ ہوا خود کو اچھے نہیں لگے ہم

کبھی جو پڑھتے تھے اداس کہانیاں
آج اپنی ہی زندگی کا عنوان لگتی ہیں

کوئی ایک شخص تو یوں ملے
کہ میری جاں کو سکوں ملے

سوچ دیمک ہے بدن چاٹتی رہتی ہے صنم
کوئی صورت بھی نکالا کرو خوش رہنے کی

زنگ آلود تالا لگا ہو جیسے
دل اب یوں خاموش رہتا ہے

صفائیاں دینا تو دور کی بات ہے
میں نے تو اپنے حق میں بولنا بھی چھوڑ دیا

سب سے بڑی جنگ تنہا بیٹھے شخص کا
اپنے خیالات سے لڑنا ہے

روح میں کوئی تو غم ہیں پوشیدہ
زندگی بے وجہ اداس نہیں ہوتی

مجھے پھول بہت پسند ہے
ڈالنے تو آؤ گے نہ میری قبر پہ

ساتھ تو اپنی زندگی نہیں دیتی
آپ سے کس بات کا گلا

مجھے معلوم ہے کہ میرے نہیں تم
لیکن دیکھو یار محبت تو محبت ہے نا

زندگی تو سپنا ہے کون جناب اپنا ہے
کیا کسی کو دکھ دینا کیا کسی سے تنگ ہونا

ناموس زندگی غم انساں میں ڈھال کر
سوتی ہے رات جام سے روشنی نکال کر

میری ایک زندگی کے کتنے حصے دار ہیں لیکن
کسی ایک کی زندگی میں میرا حصہ کیوں نہیں

منافق چہروں سے واقف ہوں میں جناب
وہ الگ بات ہے احترام کرنا فطرت میں شامل ہے

روز روتے ہوئے لڑتے ہوئے کہتا ہے چلا جاؤں گا
کتنا مجبور ہے، پھر چھوڑ کے جاتا بھی نہیں

کب وہ سنتا ہے کہانی میری
اور وہ بھی زبانی میری

غم ہستی کا اسد کس سے ہو جز مرگ علاج
شمع ہر رنگ میں جلتی ہے سحر ہونے تک

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں

گلوں میں رنگ بھرے باد نو بہار چلے
چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے

سرہانے میر کے آہستہ بولو
ابھی ٹک روتے روتے سو گیا ہے

سرہانے میر کے آہستہ بولو
ابھی ٹک روتے روتے سو گیا ہے

جانے کیا واقعہ ہے ہونے کو
جی بہت چاہتا ہے رونے کو

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here